۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
عطر قرآن

حوزہ/ اس آیت کا مرکزی موضوع صبر، تقویٰ، ثابت قدمی، اور استقامت پر مبنی ہے۔ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو صبر کرنے، صبر کی تلقین کرنے، محاذ پر ثابت قدم رہنے، اور اللہ سے ڈرتے رہنے کی تاکید کر رہے ہیں تاکہ وہ کامیاب ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ. سورہ آل عمران، آیت ۲۰۰

ترجمہ: اے ایمان والو! صبر کرو اور دوسروں کو بھی صبر کی تلقین کرو اور محاذ پر ثابت قدم رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہو جاؤ۔

موضوع:

اس آیت کا مرکزی موضوع صبر، تقویٰ، ثابت قدمی، اور استقامت پر مبنی ہے۔ اللہ تعالیٰ اہل ایمان کو صبر کرنے، صبر کی تلقین کرنے، محاذ پر ثابت قدم رہنے، اور اللہ سے ڈرتے رہنے کی تاکید کر رہے ہیں تاکہ وہ کامیاب ہوں۔

پس منظر:

یہ آیت غزوہ احد کے بعد نازل ہوئی جب مسلمانوں کو بڑی مشکلات اور آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس آیت میں مسلمانوں کو مشکلات کے باوجود صبر، ثابت قدمی، اور اللہ پر بھروسہ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

تفسیر:

صبر کی تلقین: آیت کا آغاز ایمان والوں کو صبر کرنے کی تاکید سے ہوتا ہے، جو کسی بھی آزمائش کے وقت دل کی مضبوطی اور مستقل مزاجی کو ظاہر کرتا ہے۔

ثابت قدمی: یہاں 'رابِطوا' کے لفظ سے مراد محاذ پر مضبوطی کے ساتھ جمے رہنا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف اپنے دلوں میں صبر کریں بلکہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں اور صفوں میں نظم و ضبط برقرار رکھیں۔

تقویٰ اختیار کرنے کی تاکید: تقویٰ یعنی اللہ کا خوف دل میں رکھنا اور اس کے احکام کی پابندی کرنا کامیابی کا ذریعہ ہے۔ اس آیت کے مطابق، تقویٰ اختیار کرنے سے فلاح یعنی کامیابی حاصل ہوگی۔

کامیابی کی شرط: اس آیت کے آخر میں "لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ" کا استعمال اس بات کی جانب اشارہ ہے کہ ایمان، صبر، اور تقویٰ کے ساتھ محاذ پر ثابت قدم رہنے سے کامیابی کی امید کی جا سکتی ہے۔

نتیجہ:

یہ آیت مسلمانوں کے لیے ایک رہنما اصول فراہم کرتی ہے کہ وہ کس طرح مشکل حالات میں صبر و استقامت، تقویٰ، اور نظم و ضبط کو برقرار رکھ کر اللہ کی رضا اور کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ایمان والوں کو تقویت دیتی ہے کہ اللہ کی مدد ہمیشہ ان کے ساتھ ہے، بشرطیکہ وہ اس کی راہ میں ثابت قدم رہیں۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

تفسیر راہنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .